دهماکے کی جگہ پر
مدد کیلئے آنے والا ایک شخص بتا رہا تها کہ
سید الشہداء اسکول کے سامنے بہت ساری طالبات شہید ہو چکی تھیں.
لیکن میرے لئے رُلانے دینے والا منظر وہ تها جب ایک لڑکی کو میں نے دیکها جو زخمی تهی اور اس کی کتابیں آگ میں جل رہی تهیں.
اُس نے مجھ سے مدد مانگی.
اس کی طرف جاتے ہوئے میں خیال کر رہا تها کہ مجهے اپنے زخم باندھنے، یا ہسپتال لے جانے کا کہہ گی.
لیکن !
اس نے کہا
چچا تمہیں خدا کی قسم میرے اسکول بیگ کی آگ بجھا دیں، میری کتابیں جل رہی ہیں.
زخموں اور خون میں لت پت تھی مگر اپنے آپ کو فراموش بھلا کر کتابوں اور علم کی فکر میں تهی.
میں نے کہا:
بیٹی
کتابوں کو چھوڑ، اپنا خیال رکھ.
میں تمہیں ہسپتال لئے چلتا ہوں.
جواب میں کہنے لگی: چچا، پہلے میری کتابوں کی آگ بجھائیں.
میری بابا کے پاس اتنے پیسے نہیں دوبارہ کتابیں خرید سکیں. میں تعلیم سے رہ جاؤں گی…
ظالمو !
مجھے زخمی کر دیا مگر میری کتابوں کو آگ نہ لگاؤ
.
.
نوٹ:
کل مورخہ 8 مئی 2021
کابل میں سید الشہداء گرلز اسکول کے سامنے خوفناک بم دهماکہ ہوا.
جس میں تقریبا 40 معصوم طالبات شہید اور 100 سے زائد طالبات زخمی ہوئیں.
تہہ دل سے دعا کرتے ہیں کہ
خدا سبحانہ شہداء کی فیملیز کو صبر جمیل عطا فرمائے
اور زخمیوں کو شفائے عاجلہ و کاملہ عطا فرمائے.
#way_of_life #Mir_Haider #Shoaib_Mir #Dua
No comments:
Post a Comment