Saturday, 6 January 2018

.....................حضرت علی عليه السلام کے الفاظ



اچھے لوگوں کی ایک خوبی یہ بھی ہوتی ہےکہ اُنھیں یاد رکھنا نہیں پڑتا وہ یاد ہی رہتے ہیں۔


لوگوں کو اُسی طرح معاف کروجیسے تم خداسے اُمید رکھتے ہوکہ وہ تمہیں معاف کرےگا۔۔۔۔۔۔۔



اچھادوست چاہےجتنی بارروٹھے اُسے ہربامنالیناچاہیےکیونکہ تسبیح کےدانےچاہےجتنی بار بکھریں چن لیےجاتے ہیں۔



صبرکی دوصورتیں ہیں:جونا پسند ہواُسے برداشت کرنااورجوپسند ہواس کا انتظارکرنا۔



دوشمن کو ہزارموقعےدوکہ دوست بن جائے اور دوست کو ایک موقع بھی نہ دوکہ وہ دشمن بن جائے۔


ہربات پرہاں میں ہاں ملانا منافقوں کی عادت ہے۔


ذلت اٹھانے سے بہتر ہے کہ تکلیف اٹھاو٘۔



زندگی میں دو لوگوں سے دور رہناایک مصروف اور دوسرامغرور کیونکہ مصروف اپنی مرضی سے بات کرتے ہیں اور مغروراپنے مطلب کے لیے یاد کرتے ہیں۔۔۔۔



دنیا کا امیر شخص وہ ہے جس کے دوست مخلص ہو۔۔


زبان ایک ایسا درندہ ہے کہ اسے کھلا چھوڑدیا جائے تو پھاڑ کھائے۔۔


جوشخص اپنے کوبہت پسند کرتا ہے وہ دوسرں کو نا پسند ہوجاتا ہے۔۔۔


غریب وہ ہے جس کا کوئی دوست نہ ہو۔۔



کسی کمزور کے خلاف کسی طاقت ور کی مدد نہ کرو۔۔


قرض لینے سے بچو کیونکہ قرض رات کاغم اور دن کی رسوائی ہے۔۔


دوست کو دولت کی نگاہ سے مت دیکھو،وفا کرنے والے دوست اکثرغریب ہوتے ہیں۔۔۔


جس انسان میں وفاداری نہ ہواس کیساتھ دوستی کرنے کا مطلب خودکو ذلیل کرنا ہے۔۔۔

کوئی کسی سے نہ ڈرے سوائے گناہ کے اورنہ کوئی کسی سے امیدرکھے سوائے اللہ کے۔۔


ہر انسان کی عزت اوراس سے محبت کروکیونکہ ہر انسان میں خدا کی کوئی نہ کوئی صفت موجود ہوتی ہے۔۔۔


ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو کیونکہ یہ ہرخیروبرکت کے زوال کا باعث ہے۔


دواعمال ایسے ہیں جن کا ثواب کبھی تو لہ نہیں جاسکتا۔۔۔
معاف کرنا اور انصاف کرنا


تمام رشتوں میں سب سے کمزوررشتہ تمہارے جسم اور تمہاری روح کا ہے۔ نہ جانے کس وقت،اور کہاں ٹوٹ جائے۔۔۔


جس کو تم سے سچی محبت ہوگی وہ تم کو فضول اور ناجائز کاموں سے روکے گا۔۔



اگر دوستی تمھاری کمزوری ہے تو تم دینا کے سب سے طاقتور انسان ہو۔۔۔۔



انسان کا اپنے دُشمن سے انتقام کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنی خوبیوں میں اضافہ کرئے۔۔۔


زبان کا وزن بہت ہی ہلکا ہوتا ہےمگربہت کم لوگ ہی سنبھال پاتے ہیں۔۔۔


دولت مٹی کی طرح ہے اسے پیرکے نیچے دبا کر رکھنا چاہیے۔اگر سر پر چڑھ جائے تو قبربن جائےگی۔ قبرزندہ لوگوں کیلیے نہیں ہوتی۔۔



کوئی تمہارا دل دُکھائےتوناراض مت ہونا۔کیونکہ قدرت کا قانون ہے جس درخت کا پھل زیادہ میٹھا ہوتا ہے لوگ پتھربھی اُسی کو مارتے ہیں۔۔۔


کبھی کسی کے سامنے اپنی صفائی پیش نہ کرو کیونکہ جسے تم پر یقین ہے اُسےضرورت نہیں اور جسے تم پر یقین نہیں وہ مانے گا نہیں۔۔۔۔


جس سے محبت کی جائے اس سے مقابلہ نہیں کیا جاتاکسی کوپالینا محبت نہیں،بلکہ کسی کے دل میں جگہ بنا لینا محبت ہے۔۔۔


لفظ انسان کے غلام ہوتے ہیں مگر صرف بولنےسے پہلے تک۔ بولنے کے بعد انسان اپنے الفاظ کا غُلام بن جاتا ہے۔۔۔


مومن کیلئے ہر وہ دن عیدکاہے جس دن وہ گناہ نہ کرے۔۔۔


انسان کی اصل موت تب ہوتی ہے جب وہ کسی کے دل سے نکلتا ہے






No comments:

Post a Comment